اسلام آباد 21مارچ 2012: جموں و کشمیر پیپلز فریڈم لیگ کے چئیرمین محمد فاروق رحمانی نے خبرداد کیا ہے کہ بین الاقوامی اور علاقائی سطح پر کشمیر کے حق خود ارادیت کو ما ضی کا ایک افسانہ بنایا جارہا ہے، جس سے تحریک آزادی اوار انسانی حقوق کی تحریک کو سخت نقصان پہنچ رہا ہے اور بھارت سے اس کے ظالمانہ کردار پر کو ئی محاسبہ نہیں کیا جاتا ہے کیو نکہ بڑی طا قتیں اُ سکے سا تھ اپنے سیاسی اور رتجارتی مفا دات دیکھ رہی ہیں اور چھوٹے ممالک بڑی طاقتوں کا دُم پکڑے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی لیڈروں اور حکمرانوں کے خالی خولی بیانات پر افسوس کاا ظہار کر تے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر پالیسی ساز اداروں اور آزاد کشمیر حکومت کو مغربی دنیا کا سیٹ پیٹرن نہیں اپنانا چاہیئے۔انہیں کشمیری عوام کے خیالات اور ان کی قربانیوں پر ایک ایسا طرز عمل اختیار کرنا چاہے جس کو لوگ مان سکیں اور جو خطے میں مستقل امن کی ضمانت دے۔
انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر، ریاست جموں و کشمیر ہی کا ایک حصہ ہے ، اس لئے یہاں کی حکو مت کی ذمہ داریاں کئی گنا زیادہ ہیں اور یہ آزادی کا بنیادی کیمپ ہے۔ خود غرض اور مخالف عناصر چا ہتے ہیں کہ اس کی یہ پو زیشن ختم ہو تاکہ بھارت کو کشمیر میں نا چنے کا آزادانہ مو قعہ آئے ۔ آزادکشمیر کی حیثیت اس کے تشخص اور انفرادیت کی وجہ سے ہے۔ اس لئے یہاں کی قیادت کا فرض ہے کہ وہ ا پنے بانی رہنماؤں کے نقوش پر چلے۔ بے روح بیانات نہ داغے، بلکہ مسئلہ کشمیر کو زوال پذیر خیالا ت سے نقصان پہنچانے والوں کا راستہ روکے۔
اس سلسلے میں محمد فاروق رحما نی نے میڈیا کی دنیا کا بھی ذکر کیا جو آزادی کی تحریکوں کے لیے ریڑ ھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کو سیاست دانوں اور حکمرانوں کے بیانا ت پر سستی سرخیاں نہیں جما نی چا ئیں کیونکہ وطن کے نصب العین کی خدمت عملی جدوجہد سے عبارت ہو تی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت آزاد کشمیر اور اس کے متعلقہ ادارے آزادی کے خلاف بھارت کی میڈیا جنگ کو شکست دینا چاہتے ہیں، تو انہیں آزاد کشمیر ریڈیو مظفر آباد اور آزاد کشمیر پی ٹی وی چینل میں عملی کردار کی رُوح پھونکنی ہو گی ۔ ان دونوں اداروں کو جدوجہد آ زادی کے بارے میں تخلیقی طور پر فعال بنانا چاہے تاکہ پبلک ٹرسٹ پیدا ہو جائے۔ انہوں نے کہا کہ بحا لات موجو دیہ دونوں میڈیا ادارے غیر فعا لیت کی وجہ سے بوسیدہ لکڑیوں میں تبدیل ہو گئے ہیں اور عوام کسی بھی وقت دونوں کے دفنائے جا نے کی خبر سننے کا انتظار کررہے ہیں۔
محمدفاروق رحمانی نے کہا کہ پاکستان اور آزاد کشمیر کے بہترین مفا دات کا تقاضا ہے کہ ان اداروں کو اعلیٰ نو کر شاہی مفادات سے آ زادی دلائی جا ئے۔ ریڈیو اور پی ٹی وی چینل مظفر آباد کو ہر لحاظ سے زندہ اور فعل بنا دیا جا ئے اور دیکھا جا ئے کہ ان کے مقا بلے میں کیوں اور کیسے سرینگر جموں ریڈیو سٹیشن اور دوردرشن سرینگر وسیع بنیاد پر آگے بڑھ چکے ہیں اور تحریک آزادی اور حریت پسندوں کا میدان تنگ کر نے میں سر گرم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی لیڈروں اور حکمرانوں کے خالی خولی بیانات پر افسوس کاا ظہار کر تے ہوئے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر پالیسی ساز اداروں اور آزاد کشمیر حکومت کو مغربی دنیا کا سیٹ پیٹرن نہیں اپنانا چاہیئے۔انہیں کشمیری عوام کے خیالات اور ان کی قربانیوں پر ایک ایسا طرز عمل اختیار کرنا چاہے جس کو لوگ مان سکیں اور جو خطے میں مستقل امن کی ضمانت دے۔
انہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر، ریاست جموں و کشمیر ہی کا ایک حصہ ہے ، اس لئے یہاں کی حکو مت کی ذمہ داریاں کئی گنا زیادہ ہیں اور یہ آزادی کا بنیادی کیمپ ہے۔ خود غرض اور مخالف عناصر چا ہتے ہیں کہ اس کی یہ پو زیشن ختم ہو تاکہ بھارت کو کشمیر میں نا چنے کا آزادانہ مو قعہ آئے ۔ آزادکشمیر کی حیثیت اس کے تشخص اور انفرادیت کی وجہ سے ہے۔ اس لئے یہاں کی قیادت کا فرض ہے کہ وہ ا پنے بانی رہنماؤں کے نقوش پر چلے۔ بے روح بیانات نہ داغے، بلکہ مسئلہ کشمیر کو زوال پذیر خیالا ت سے نقصان پہنچانے والوں کا راستہ روکے۔
اس سلسلے میں محمد فاروق رحما نی نے میڈیا کی دنیا کا بھی ذکر کیا جو آزادی کی تحریکوں کے لیے ریڑ ھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کو سیاست دانوں اور حکمرانوں کے بیانا ت پر سستی سرخیاں نہیں جما نی چا ئیں کیونکہ وطن کے نصب العین کی خدمت عملی جدوجہد سے عبارت ہو تی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت آزاد کشمیر اور اس کے متعلقہ ادارے آزادی کے خلاف بھارت کی میڈیا جنگ کو شکست دینا چاہتے ہیں، تو انہیں آزاد کشمیر ریڈیو مظفر آباد اور آزاد کشمیر پی ٹی وی چینل میں عملی کردار کی رُوح پھونکنی ہو گی ۔ ان دونوں اداروں کو جدوجہد آ زادی کے بارے میں تخلیقی طور پر فعال بنانا چاہے تاکہ پبلک ٹرسٹ پیدا ہو جائے۔ انہوں نے کہا کہ بحا لات موجو دیہ دونوں میڈیا ادارے غیر فعا لیت کی وجہ سے بوسیدہ لکڑیوں میں تبدیل ہو گئے ہیں اور عوام کسی بھی وقت دونوں کے دفنائے جا نے کی خبر سننے کا انتظار کررہے ہیں۔
محمدفاروق رحمانی نے کہا کہ پاکستان اور آزاد کشمیر کے بہترین مفا دات کا تقاضا ہے کہ ان اداروں کو اعلیٰ نو کر شاہی مفادات سے آ زادی دلائی جا ئے۔ ریڈیو اور پی ٹی وی چینل مظفر آباد کو ہر لحاظ سے زندہ اور فعل بنا دیا جا ئے اور دیکھا جا ئے کہ ان کے مقا بلے میں کیوں اور کیسے سرینگر جموں ریڈیو سٹیشن اور دوردرشن سرینگر وسیع بنیاد پر آگے بڑھ چکے ہیں اور تحریک آزادی اور حریت پسندوں کا میدان تنگ کر نے میں سر گرم ہیں۔
No comments:
Post a Comment