Monday, December 12, 2011

کشمیر میں انسا نی حقوق کا انکو ئری کمیشن بھیجا جا ئے- فاروق رحما نی


اِسلام آباد/ 12 دسمبر2011 :  جموں و کشمیر پیپلز فریڈم لیگ کے چیرمین محمد فاروق رحمانی نے اقوام متحدہ کی انسا نی حقوق کمیشن کی سربرا ہ نیوی پلے کے اس بیان پر افسوس کا اظہا ر کیا ہے کہ کشمیر میں انکوئر ی کمیشن روانہ کر نے کے لیے بھارت کی رضا مندی ضروری ہے اور یہ کہ ہم علاقے میں انسانی حقوق کی مانٹیرنگ اور واچنگ  جاری رکھے ہوےٴہیں لیکن ہمیں وہاں کمیشن کے لیے کو ئ مطا لبہ سا منےنہیں آیا'۔

 محمد فارو ق رحما نی نےپر اپنا ردعمل دیتے ہو ئےکہا  کہ اقوا م متحدہ گذ شتہ 64 سال سے کشمیر کی اَبتر صورت حال کا مشا ہدہ کررہا ہے۔ کیا اس کے بغیر اس کا کویَ عملی کام نہیں ہے؟ کیا بھا رت کبھی کمیشن کو بلا نے پر رضا مندہوگا؟ کیا ہزاروں نامعلوم قبریں اور کا لے قوانین کامسلسل نفاذ' کمیشن انکوئری کے لیے کا فی نہیں ہے؟ کیا دوسرے ممالک میں عالمی ادارے نے ایسا کمیشن بھیجنے کے لیے بھی وہاں کے ڈکٹیٹروں سے اجا زت طلب کی تھی؟ کیا اقوا م متحدہ کا  اِنسانی کمیشن  اس وقت بیدار ہو گا جب بھارت آخری کشمیری کو قتل یا معذور یا غائب  کر دے گا۔

محمد فاروق رحمانی نے کہا کہ بھا رت نہ صرف  کشمیریوں کوحق خود ارادیت سے محروم کئے ہو ئے ہے، رائے شما ری سے متعلق سلا متی کو نسل کی قرار دادوں کو پس پشت ڈال چکا ہے' بلکہ وہ کشمیر میں بنیا دی اِنسا نی حقوق کا بھی گلا گھو نٹ چکا ہے۔ یہ تمام حقوق صرف بھا رت نواز گروپوں اور مفا د خصوصی عناصر کے لیے وقف ہیں۔

اُنہوں نے کہا کہ بھارت اِنسا نی حقوق کے عالمی اعلا نیہ کی خلاف ورزی کا مرتکب ثا بت ہوا ہے۔ وہ اِس عالمی منشور کی تمام دفعات میں خاص طور پر آرٹیکل 3'4 اور 5 کو نشا نہ بنا تا ہے اور اِس غرض کے لیے کالے قوانین ڈسٹربڈ اَیریاز ایکٹ اور آرمڈ فورسز سپیشل پاورس ایکٹ کو کشمیر میں نافذ کرچکا ہے۔ اس طرح ہزاروں لوگ سالہا سال سے جیلوں میں پڑے ہو ئے، شہید اور جبری طور پرغا ئب کیے جا چکے ہیں' جسما نی اور ذہنی لحا ظ سے ناکا رہ بنا ئے  گئے اور کتنی خواتین کی آبرو ریزی کی جا چکی ہے۔

محمد فاروق رحمانی نے کہا کہ اقوام متحدہ کے انسا نی حقوق کے ادارے کو اپنا با اختیار کمیشن جموں و کشمیر میں تعینا ت کر نا چا ہے جس طرح وہ افریقہ اور عرب دنیا کے کئ مما لک میں سر گرم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اقوا م متحدہ کا مستقبل انسا نی حقوق سے وابستہ ہے نہ کہ بڑی طا قتوں سے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر بیسویں صدی کاایک اَلم ناک مسئلہ ہے جس کو اگر پُر امن طریقے سے حل کر نے کی کو شش نہ کی گئ اور بھارت کو کشمیریوں پر مظا لم ڈھا نے کی ڈھیل دی جا تی رہی تو علاقے میں انسا نی المیہ پیدا ہو گا' اس لیے اقوام متحدہ کو بھارت  اور پاکستان دونوں کے سا تھ اِس مسَلے پر فوری مکا لمہ شروع کر کے اپنا فرض پورا کر نا ہو گا۔  


No comments:

Post a Comment